• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 152823

    عنوان: اسفنج والے قالین پر نماز

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسئلہ کے بارے میں ہمارے شہر اسلام پور مرکز میں چٹائی کے ساتھ اسپنچ والے قالین(گالیچہ) بچھائے گئے ہیں جو نرم ہے ۔ سجدہ کرتے وقت پیشانی دبتی رہتی ہے ۔ زمین کی سختی کا احساس نہیں ہوتا ہے جو سجدہ کے صحیح ہونے کی شرط ہے ۔ کیا اس طرح مسجد میں ایسے قالین بچھا سکتے ہیں؟ کیا ہماری نمازیں صحیح ہوجائے گی؟ اگر نمازیں صحیح نہیں ہوتی ہو تو اس کو نکالنا ضروری ہے ؟ یا کچھ گنجائش بھی ہے ؟ بحوالہ مدلل جواب سے نوازیں

    جواب نمبر: 152823

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1133-1050/sd=11/1438

    قالین وغیرہ پر سجدہ کرنے کے بارے میں شریعت کا حکم یہ ہے کہ اگر اُس پر سجدہ کرتے وقت پیشانی کسی ایک جگہ پرجم جاتی ہے اور پیشانی میں مکمل ٹھہراوٴ اور سکون پیدا ہو جاتا ہے ، خواہ تھوڑا دباوٴ کے ذریعے ٹھہراوٴ حاصل ہو، تو ایسی قالین پر سجدہ کرنا جائز ہے ، اس پر سجدہ اداء ہوجاتا ہے ۔لہذا صورت مسئولہ میں اگر قالین ایسی ہی ہے ، تو اس پر سجدہ کرنا صحیح ہوجائے گا اور نماز درست ہوجائے گی اور اگر سجدہ کرتے وقت تھوڑے دباوٴ کے باوجود پیشانی کسی ایک جگہ جمتی نہیں ہے ، ، تو ایسی قالین پر سجدہ اداء نہیں ہوگا۔ قال الحصکفی:وشرط سجود فالقرار لجبہة۔۔۔۔قال ابن عابدین: قولہ: (فالقرار لجبہة) أی: یفترض أن یسجد علی ما یجد حجمہ بحیث ان الساجد لو بالغ، لا یتسفل رأسہ أبلغ مما کان علیہ حال الوضع، فلا یصح علی نحو الأرز والذرة الا أن یکون فی نحو جوالق، ولا علی نحو القطن والثلج والفرش الا ان وجد حجم الأرض بکَبسِہ۔ ( الدر المختار مع رد المحتار: ۱/۴۵۴، کتاب الصلاة، باب صفة الصلاة، ط: دار الفکر، بیروت )۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند