• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 15153

    عنوان:

    مفتی صاحب میں ایک میڈیکل کالج میں پڑھتاہوں (۱)ہم یہاں ہاسٹل میں کمرہ میں جماعت سے نماز پڑھتے ہیں تو کیا اس میں اذان دینا ضروری ہے؟ (۲)کیا دو لوگ جماعت سے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (۳)اگر مشت زنی پر قابو نہ ہوتا ہو تو کوئی تدبیر بتادیں۔اللہ آپ کو جزائے خیر دے، دعا میں یاد رکھیں۔

    سوال:

    مفتی صاحب میں ایک میڈیکل کالج میں پڑھتاہوں (۱)ہم یہاں ہاسٹل میں کمرہ میں جماعت سے نماز پڑھتے ہیں تو کیا اس میں اذان دینا ضروری ہے؟ (۲)کیا دو لوگ جماعت سے نماز پڑھ سکتے ہیں؟ (۳)اگر مشت زنی پر قابو نہ ہوتا ہو تو کوئی تدبیر بتادیں۔اللہ آپ کو جزائے خیر دے، دعا میں یاد رکھیں۔

    جواب نمبر: 15153

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1373=1389/1430/ل

     

    (۱) اگر قریب میں کوئی مسجد ہو جس کی آواز ہاسٹل کے کمرہ میں آتی ہو، تو ہاسٹل میں باجماعت نماز ادا کرنے کے لیے باقاعدہ اذان دینا مسنون نہیں ہے، اور گر قریب میں کوئی مسجد نہیں ہے تو ہاسٹل میں جماعت سے نماز ادا کرنے کے لیے بھی اذان کہنا سنت موٴکدہ ہوگا، نیز پہلی صورت میں جب کہ مسجد قریب ہو، بلاضرورت ہاسٹل میں نماز باجماعت کی عادت بنالینا درست نہیں کیونکہ اس سے مسجد کا ثواب حاصل نہیں ہوگا۔

    (۲) جی ہاں! دو لوگ بھی جماعت سے نماز پڑھ سکتے ہیں، البتہ ایسی صورت میں مقتدی امام کے داہنی طرف کھڑا ہوگا، پیچھے نہیں کھڑا ہوگا۔

    (۳) روزہ کی کثرت اور ہمت سے مشت زنی پر قابو پایا جاسکتاہے، اگر کبھی اس کے باوجود غلط خیال پیدا ہو تو اللہ تعالیٰ کی وعیدوں کا استحضار کیا جائے اور ذکر شروع کردیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند