عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 151486
جواب نمبر: 151486
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1245-1184/L=9/1438
اولاً ایسے شخص کو چاہیے کہ چھوٹی ہوئی نمازوں کا اندازہ کرے اور اندازے میں اکثر کا اعتبار کرے،مثلاً:اس کو یہ یقین نہ ہو کہ اس کی ۱۵/سال کی نمازیں قضا ہوئی ہیں یا بیس سال کی تو بیس سال کا لحاظ کرے ،اور ہر نمازوں کے ساتھ اسی وقت کی ایک/دو/یا تین نمازیں قضا کرلے جیسے ظہر کے وقت میں میں ظہر کی ایک یا دو جتنی ہوسکے حسب سہولت نمازیں قضا کرلے،اسی طرح عصر کے وقت میں عصر کی وھکذااور نیت اس طور پر کرے کہ میں اول ظہر یا آخر ظہر کی نماز ادا کرنے جارہاہوں اور سہولت کے لیے قضاشدہ نمازوں کی تعداد کسی ڈائری میں لکھ لے اور جتنی نمازیں ادا کرتا جائے ان کو کاٹتارہے اس طرح انشاء اللہ پوری نمازیں کچھ سالوں میں سہولت کے ساتھ ادا ہو جائیں گی ،واضح رہے کہ قضاصرف فرض اور واجب (وتر) کی ہوگی سنن نوافل کی قضا نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند