عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 150830
جواب نمبر: 150830
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 672-568/D=8/1438
اتفاقیہ امام بننے کی ضرورت پیش آگئی اور کوئی دوسرا شخص صلحاء کے لباس میں نہیں تو بکراہت اس کی امامت درست ہوجائے گی۔ اور مستقل امام کو غیر صلحا کا لباس نہیں پہننا چاہیے اس لیے اس کی امامت مکروہ ہوگی۔ اس لباس کے مکروہ ہونے کی درج ذیل وجوہات ہیں جس میں سب موجود ہوں گی اس کی کراہت شدید ہوگی اور جس میں کم ہوگی اس میں اس لحاظ سے کراہت بھی کم ہوگی۔
(الف) ٹخنے سے بالعموم نیچے تک ہونا۔
(ب) تنگ اور چست ہونے کی وجہ سے رکوع سجدہ میں تکلف ہونا ، تشہد میں سنت کے مطابق نہ بیٹھ سکنا۔
(ج) استنجا کی ضرورت پیش آگئی تو باطمینان استنجا سے فراغت نہ کرسکنا جس کی بنا پر قطرات بعد میں آجانا اور کپڑے کا ناپاک ہوجانا۔
(د) غیر صلحا کا لباس ہونا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند