عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 150315
جواب نمبر: 150315
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 946-849/sn=7/1438
ذہن پر زور دے کر یہ تخمینہ کرلیں کہ آپ کی کل کتنی نمازیں (فرض اور واجب یعنی وتر) چھوٹی ہیں اور زیادہ سے زیادہ جو تخمینہ بنے اسے اپنی کاپی میں لکھ لیں، پھر حسب سہولت جتنی نمازیں قضاء کی روزانہ پڑھ سکیں پڑھتے رہیں اور روزانہ اپنی کاپی میں اتنی نمازیں کم کرتے جائیں، جب آپ ساری نمازیں پڑھ چکے ہوں گے تو آپ کا ذمہ فارغ ہوجائے گا، جو نمازیں حالتِ اقامت میں چھوٹی ہیں ان کی قضاء کے دوران ”اتمام“ کریں گے یعنی چار رکعت والی نمازیں چار ہی رکعت پڑھیں گے اور جو نمازیں شرعی سفر کے دوران قضا ہوئی ہیں، ان میں قصر کریں گے یعنی چار رکعت والی نمازں میں صرف دو رکعت پڑھیں گے، دوران قضاء نیت اس طرح کریں کہ میں اپنی چھوٹی ہوئی نمازوں میں پہلی (یا آخری مثلاً) ظہر یا عصر کی قضا کررہا ہوں۔ کثرت الفوائت نوی أول ظہر علیہ أو آخرہ الخ (درمختار مع الشامی: ۲/۵۳۸، ط: زکریا) فلو فاتتہ صلاة السفر وقضاہا في الحضر یقضیہا مقصورة کما لو أداہا (درمختار مع الشامی: ۲/ ۶۱۸، ط: زکریا)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند