عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 149900
جواب نمبر: 149900
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 898-861/L=7/1438
نفس دعا مطلقاً مامور بہ ہے اور نمازوں کے بعد خصوصیت کے ساتھ دعا کا قبول ہونا احادیث میں وارد ہے؛ اس لیے نماز کے بعد دعاوٴں کا اہتمام کرنا چاہیے ”عمل الیوم واللیلة لابن السنی“ میں ان دعاوٴں کی تفصیل مذکور ہے جو آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہیں، البتہ چونکہ معلوم سلام کے بعد امام اور مقتدیوں کے درمیان جو علاقہ رہتا ہے، وہ ختم ہوجاتا ہے؛ اس لیے امام اور مقتدی ہرایک کو اپنے طور پر فرداً فرداً دعا کرنی چاہیے، اگر اتفاقاً کبھی امام بغرض تعلیم جہراً دعا کرادے تو مضائقہ نہیں؛ لیکن امام کا جہراً دعا کرنا اور مقتدیوں سے آمین کہلوانا اس کی پابندی ثابت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند