• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 149682

    عنوان: گھٹنوں میں درد کی وجہ سے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا؟

    سوال: میرے والد صاحب کو گھٹنوں میں درد رہتا ہے اس لے وہ کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھتے ہیں،لیکن ایک مولانا کچھ دن پہلے میرے گھر آئے تھے ، انہوں نے بتایا کہ میرے والد صاحب کی نماز صحیح نہیں ہوتی کیوں کہ وہ سامنے کرسی یا ٹیبل رکھ کر پڑھ سکتے ہیں پھر بھی نہیں رکھتے ۔ حضرت ،کیا مولانا کی بات صحیح ہے ؟کیا سامنے کرسی ٹیبل رکھ کر اس پر سجدہ ضروری ہے اس کے بغیر نماز نہیں ہوتی؟ اگر نماز نہیں ہوتی تو ان نمازوں کا کیا ہوگا جو پہلے پڑھی ؟ آپ کے جوااب کا انتظار رہے گا۔

    جواب نمبر: 149682

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:745-716/sn=7/1438

    اگر آپ کے والد صاحب گھٹنوں کی تکلیف کی وجہ سے رکوع سجدہ پر بالکل قادر نہیں ہیں تو ان کے لیے کرسی پر بیٹھ کر اشارے سے نماز ادا کرنا صحیح ہے، کرسی پر نماز پڑھتے وقت سامنے کرسی یا ٹیبل رکھ کر سجدہ کرنا ضروری نہیں ہے، اس کے بغیر بھی نماز صحیح ہوجائے گ؛ البتہ انھیں چاہیے کہ اگر زمین پر بیٹھ کر اشارے سے نماز ادا کرسکتے ہیں تو کرسی کے بجائے زمین پر خواہ کسی بھی ہیئت (مثلاً چہار زانو، پاوٴں پھیلاکر) ہی ہو بیٹھ کر نماز ادا کریں؛ کیوں کہ یہی بہتر طریقہ ہے۔ اگر آپ کے والد صاحب حقیقی رکوع سجدہ پر قادر ہیں اگرچہ کسی قدر مشقت کے ساتھ ہی سہی تو پھر کرسی پر بیٹھ اشارے سے نماز ادا کرنا جائز نہیں ہے، ایسی صورت میں کم ازکم فرض وواجب نماز میں رکوع سجدہ کے ساتھ ادا کرنا ضروری ہے ورنہ نماز صحیح نہ ہوگی۔ وإن تعذرا لیس تعذرہما شرطًا؛ بل تعذر السجود کافٍ لا القیام أومأ قاعدًا؛ لأن رکنیّة القیام للتوصّل إلی السجود فلا یجب دونہ وہو أفضل من الإیماء قائماً لقربہ من الأرض (درمختار مع الشامي: ۲/ ۵۶۸)

    -------------------------

    نوٹ: کرسی پر نماز کا مفصل فتویٰ دارالعلوم دیوبند کے ویب سائٹ پر اور چند اہم عصری مسائل جلد اول میں موجود ہے یہ کتاب بھی دارالعلوم دیوبند کی ویب سائٹ پر موجود دستیاب ہے۔ (د)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند