• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 149386

    عنوان: کیا موٴذن کے لیے داڑھی رکھنا ضروری ہے؟

    سوال: کیا موٴذن کے لیے داڑھی (جو کہ سنت ہے) رکھنا ضروری ہے؟

    جواب نمبر: 149386

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 528-492/N=6/1438

    اسلام میں موٴذن ہی نہیں؛ بلکہ ہر مسلمان مرد پر ایک مشت کے بہ قدر داڑھی رکھنا واجب وضروری ہے، داڑھی مونڈنا یا ایک مشت کے بہ قدر یا اس سے کم پر کاٹنا یاتراشنا حرام وناجائز ہے۔ اور داڑھی کو جو سنت کہا جاتا ہے، اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ نہ رکھنے کا اختیار ہے؛ بلکہ اس کا مطلب یہ ہے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے ثابت ہے اور اس کا درجہ واجب و ضروری کا ہے۔ فلذلک - فلأجل أن الأمر للوجوب -کان حلق اللحیة محرما عند أیمة المسلمین المجتھدین: أبي حنیفة ومالک والشافعي وأحمد وغیرھم، وھاک بعض نصوص المذاھب فیھا؛ قال في کتاب الصوم من الدر المختار:……وأما الأخذ منھا وھي دون ذلک- أي:دون القبضة - کما یفعلہ بعض المغاربة ومخنثة الرجال فلم یبحہ أحد وأخذ کلھا فعل یھود الھند ومجوس الأعاجم اھ وقال فی البحر الرائق:……وأما الأخذ منھا وھي دون ذلک کما یفعلہ بعض المغاربة والمخنثة من الرجال فلم یبحہ أحد کذا في فتح القدیر اھ ونحوہ في شرح الزیلعي علی الکنز وحاشیة الشرنبلالي علی الدرروغیرھما من کتب السادة الحنفیة (المنھل العذب المورود،کتاب الطھارة، حکم اللحیة ۱:۱۸۶،ط: موٴسسة التاریخ العربي بیروت لبنان)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند