• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 148467

    عنوان: مقتدیوں کو اقامت کے وقت کب کھڑا ہونا چاہئے؟

    سوال: مقتدیوں کو اقامت کے وقت کب کھڑا ہونا چاہئے؟ نیز یہ کہ امام اعظم ابو حنیفہ رحمہ اللہ کے نزدیک اس کا کیا حکم ہے؟ برائے مہربانی رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 148467

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 595-623/L=5/1438

    جب اقامت شروع ہو جائے اور موٴذن ”اللہ اکبر“ کہے اسی وقت کھڑے ہوکر صفوں کو درست کرنا چاہئے، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے زمانے میں معمول یہی تھا کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا انتظار کرتے اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو حجرہ مبارکہ سے تشریف لاتے ہوئے دیکھتے تو اقامت شروع کردیتے اور تمام صحابہ کھڑے ہوکر صف درست کرنے لگتے اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے محراب تک پہنچنے سے پہلے صفیں درست ہو جاتی تھی۔ (فتح الباری) البتہ اگر امام اور مقتدی صف لگا کر بیٹھے ہوں تو اس وقت ”حی علی الفلاح“ تک کھڑے ہونے کی گنجائش ہے مگر اس کا یہ مطلب ہرگز نہیں کہ اس سے پہلے کھڑے ہونا جائز نہیں: قال فی الطحطاوی: والظاہر أنہ احتراز عن التاخیر لاالتقدیم۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند