• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 148414

    عنوان: مغرب کی نماز میں امام کے ساتھ قعدہٴ اخیرہ میں شریک ہوا تو وہ اپنی بقیہ تین رکعت کیسے پڑھے گا؟

    سوال: (۱) ایک شخص غلطی سے دو رکعت سنت میں آخری رکعت کے بعد دعائیں قنوت پڑھ کر سجدہٴ سہو کرتا ہے پھر سلام پھیر دیتا ہے تو کیا اس کی سنت ہو جائے گی یا نہیں؟ (۲)ایک شخص مغرب کی نماز میں امام کے ساتھ قعدہٴ اخیرہ میں شریک ہوا تو وہ اپنی بقیہ تین رکعت کیسے پڑھے گا؟ (۳) امام قرأت شروع کرچکا ہو اور ایک شخص اب جماعت میں شریک ہوتا ہے تو وہ نیت کرنے کے بعد ہاتھ باندھ کر ثناء پڑھے گا؟یا خاموش کھڑا رہے گا؟یا کیا کرنا ہے؟ ہماری نمازوں کی اصلاح کے لیے رہنمائی فرمائیں۔

    جواب نمبر: 148414

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 435-679/sd=7/1438

    (۱)جی ہاں! صورت مسوٴولہ میں اگر مذکورہ شخص نے تشہد کے بعد دعائیں قنوت پڑھی ، تو سجدہ سہو کے بغیر بھی نماز صحیح ہوجائے گی۔

    (۲) پہلے دو رکعت پڑھے ،جس میں سورہ فاتحہ او رکوئی سورت پڑھے ،پھر قعدہ کرے ، پھر تیسری رکعت پڑھے ، جس میں صرف سورہ فاتحہ پڑھے ، پھر قعدہ کرے اور سلام پھیر دے ۔پہلی رکعت کے شروع میں ثناء اور تسمیہ بھی پڑھے ۔

    (۳) اگر جہری نماز ہے ، تو ثناء نہ پڑھے ؛ بلکہ خاموش رہے او ر اگر سری نماز ہے ، تو ثناء پڑھ سکتا ہے۔ قال ابن الفضل لا یثنی. وقال غیرہ یثنی وینبغی التفصیل، إن کان الإمام یجہر لا یثنی، وإن کان یسر یثنی. اہ.( رد المحتار : ۱/۴۸۸، باب صفة الصلاة، ط: دار الفکر، بیروت )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند