• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 147070

    عنوان: جماعت چھوٹنے پر الگ جماعت كركے نماز پڑھنا؟

    سوال: میں نے ایک حدیث پڑھی ہے جس کا مفہوم یہ تھا کہ اگر دو لوگ الگ الگ نماز پڑھیں اس سے بہتر یہ ہے کہ وہ دونوں جماعت سے نماز پڑھیں۔ کل رات میری عشاء کی نماز چھوٹ گئی تھی میں نے ایک ساتھی سے کہا کہ جماعت سے نماز پڑھ لیتے ہیں تو انہوں نے کہا کہ کسی مفتی نے مسجد میں اپنی جماعت کرنے سے متعلق مکروہ بتایا ہے۔ برائے مہربانی بتائیں کہ کب کب ہم جماعت سے نماز پڑھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 147070

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 296-268/B=3/1438

     

    اگر کبھی جماعت نکل گئی تو کسی کو لے کر دوبارہ جماعت کرلینا بہتر ہے تاکہ جماعت کا ثواب مل جائے البتہ دوسری جماعت کے لیے مسجد سے باہر حصہ میں امام صاحب کا حجرہ ہو یا اور کوئی جگہ ہو وہاں جماعت ثانیہ کی جائے، اسی مسجد میں جہاں نماز باجماعت ہو چکی ہے جماعت ثانیہ کرنا احناف کے یہاں مکروہ ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند