• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 146692

    عنوان: تلفظ صحیح نہ کرپانے والے کو امام بنانا؟

    سوال: ہمارے گاوٴں کی ایک مسجد میں امام صاحب سورہ فاتحہ پڑھتے ہیں تو إجَاکَ نعبد وإجَاکَ نستعین (ijjakanabudu wa ijjakanastain) ایسے تلفظ نکالتے ہیں، إیاک نعبد وإیاک نستعین نہیں بول پاتے ہیں، وہ خود بھی اپنی غلطی کا اظہار کرتے ہیں کہ مجھ سے تلفظ صحیح نہیں نکلتے، کوشش کے باوجود ان سے صحیح تلفظ کی امید نہیں، باقی سب الفاظ صحیح پڑھتے ہیں، تو کیا ان کی، مقتدیوں کی نماز درست ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 146692

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 249-180/sd=3/1438

    بشرط صحت سوال صورت مسئولہ میں اگر واقعی مذکورہ امام صاحب ”إیاک نعبد وإیاک نستعین“ کو ”إجاک نعبد وإجاک نستعین“ پڑھتے ہیں اور ان کو خود بھی معلوم ہے کہ وہ یاء کا تلفظ نہیں کرپاتے، تو ان کو امام بنانا صحیح نہیں ہے۔ قال في الخانیة والخلاصة: الأصل فیما إذا ذکر حرفًا مکان حرف وغیر المعنی، إن أمکن الفصل بینہما بلا مشقة تفسد، وإلا یمکن إلا بمشقةٍ، کالظاء مع الضاط المعجمتین، والصاد مع السین المہملتین، والطاء مع التاء․ قال أکثرہم: لا تفسد․ وفي خزانة الأکمل، قال القاضي أبو عاصم: إن تعمد ذلک تفسد․ (شام ۲/ ۳۹۶زکریا، طحطاوي ۱۸۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند