عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 146483
جواب نمبر: 14648301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 224-157/H=2/1438 راجح قول کے مطابق وتر واجب ہے پس اس کی بھی قضاء واجب ہوگی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،دارالعلوم دیوبند
میرا گھر اسلام آباد میں ہے جب کہ میں کام حضرو میں کرتا ہوں اور جمعرات کی شام کو واپس اسلام آباد آتا ہوں، کیا میں نماز میں قصر کروں گا؟ گھر سے آفس تک تقریباً 90 کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔
میرا اذان کے تعلق سے ایک سوال ہے (فجر کی اذان میں ہم کہتے ہیں [الصلاة خیر من النوم] نمازنیند سے بہتر ہے۔ مجھ کو بتائیں کہ یہ جملہ کہاں سے اذان میں شامل کیا گیا تھا اور وہ کون تھے جنھوں نے اس جملہ کو اس میں شامل کیا؟ یہ میرے لیے بہت پریشانی کا باعث ہے۔ برائے کرم مجھ کو جلد جواب عنایت فرماویں۔
واجب نماز چھوٹ جائے تو قضا کرے یا فدیہ دے ؟