• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 146475

    عنوان: نماز میں التحیات پڑھتے وقت أشہد أن لا إلہ إلا اللہ آنے پر شہادت کی انگلی کو باقی انگلیاں بند کئے بغیر اٹھانا صحیح ہے کیا؟

    سوال: نماز میں التحیات پڑھتے وقت أشہد أن لا إلہ إلا اللہ آنے پر شہادت کی انگلی کو باقی انگلیاں بند کئے بغیر اٹھانا صحیح ہے کیا؟ کئی لوگ باقی انگلیاں بند کرکے رکھتے ہیں، کچھ لوگ بند کرکے پھر چھوڑ دیتے ہیں اور کوئی بند کئے بغیر شہادت کی انگلی کو اٹھاتے ہیں، صحیح طریقہ کیا ہے؟

    جواب نمبر: 146475

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 235-1305/H=12/1438

    التحیات میں ”اشہد ان لا الہ الا اللہ“ پر شہادت کی انگلی سے اشارہ کرنا سنت ہے، اس طرح سے کہ دو انگلیاں ہتھیلی سے ملی رہیں، بیچ کی انگلی اور انگوٹھے کو ملاکر حلقہ بنالیا جائے پھر ”الا اللہ“ پر انگلی کے اشارے کو ختم کرکے نیچے کو رخ کردیا جائے اور یہ ہیئت اخیر تک باقی رہے سب انگلیاں کھول کر نہ پھیلائی جائیں: وصحح في شرح الہدایة أنہ یشیر، وکذا في الملتقط وغیرہ، وصفتہا: أن یحلق من یدہ الیمنی عند الشہادة الإبہام والوسطی، ویقبض البنصر والخنصر، ویشیر بالمسبحة، أو یعقد ثلاثة وخمسین بأن یقبض الوسطی والخنصر، ویضع رأس إبہامہ علی حرف مفصل الوسطی الأوسط. ویرفع الأصبع عند النفی ویضعہا عند الإثبات․ (شامي: ۲/۲۱۷، باب صفة الصلاةة ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند