• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 146403

    عنوان: اذان کے بعد کوئی کام کرنا؟

    سوال: ہمارے ہاں مساجد میں ظہر عصر اور عشاء کیلئے جماعت سے پندرہ بیس منٹ پہلے اذان دی جاتی ہے ۔ اگر اذان کے وقت میں باوضو ہوں اور مسجد کے قریب بھی ہوں تو دس منٹ کوئی اور کام کر سکتا ہوں جبکہ یقین بھی ہو کہ تکبیر اولی میں پہنچ جاؤں گا؟ اذان کے فورا بعد مسجد جانا واجب تو نہیں؟ اذان کے بعد کوئی اور کام کرنا مکروہ تحریمی تو نہیں؟

    جواب نمبر: 146403

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 181-113/SN=2/1438

    صورتِ مسئولہ میں آپ دس منٹ کو ئی اور کام کرسکتے ہیں، جماعت چھوٹنے کا خطرہ نہ ہونے کی صورت میں اذان کے بعد فوراً مسجد جانا ضروری نہیں ہے؛ لیکن بہتر یہ ہے کہ اذان کے بعد آدمی نماز کے لیے مسجد کی طرف روانہ ہوجائے۔ والذي ینبغي تحریرہ في ہذا المحل أن الإجابة باللسان مستحبة وأن الإجابة بالقدم واجبة إن لزم من ترکہا تفویت الجماعة وإلا بأن أمکنہ بجماعة ثانیة في المسجد أو بیتہ لاتجب؛ بل تستحب مراعاةً لأوّل الوقت والجماعة الکثیرة في المسجد بلا تکرار ہذا ما ظہر لي۔ (رد المختار علی الدرالمختار: ۲/ ۶۹، باب الأذان، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند