عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 146045
جواب نمبر: 14604501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 138-121/B=2/1438
مستورات کے لیے فجر کی نماز غلس میں یعنی اِسفار (اُجالا) ہونے سے پہلے پہلے پڑھ لینا مستحب ہے۔ ظہر کی نماز گرمی کے موسم میں اِبراء کرکے پڑھے یعنی جب گرمی کی تیزی چلی جائے جب پڑھے اور سردی کے موسم میں اول وقت میں پڑھنا مستحب ہے، اور عصر کی نماز ذرا دیر کرکے پڑھنا مستحب ہے، اور مغرب کی نماز میں جلدی کرنا یعنی سورج غروب ہوتے ہی پڑھنا مستحب ہے اور عشاء کی نماز تہائی رات ہونے سے پہلے پہلے پڑھ لینا بہتر ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا قضائے عمری نمازوں میں تشہد چھوڑسکتے ہیں؟
2069 مناظرنماز کی نیت کرتے وقت نگاہ قبلہ رخ یا سجدہ کی جگہ دونوں میں کہاں رہنی چاہیے؟
4994 مناظرایک ہی مسجد میں جماعت ثانیہ کا حکم
2555 مناظررکوع میں صرف ایک تسبیح پڑھی جائے ؟
3411 مناظرمیں آپ سے یہ پوچھنا چاہتی ہوں کہ کیا وتر
کے بعد تہجد نہیں پڑھ سکتے، کیا یہ لازمی ہے کہ اگر آپ تہجد پڑھنا چاہتے ہیں تو
وتر سے پہلے پڑھیں اور تہجد کا وقت ہونے کا انتظار کریں؟ نماز عشاء کے بعد کیا
تہجد نہیں؟ میرے سوال کا جواب جلدی سے دیں کیوں کہ میں بڑی الجھن میں ہوں کیوں کہ
تبلیغی حضرات کا کہنا ہے کہ نماز عشاء پڑھ کر سو جائیں یا جاگتے رہیں پھر تہجد کا
وقت ہو تو تہجد ادا کرلیں کیا یہ صحیح ہے؟