• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 145977

    عنوان: کیا اذان دیتے وقت دونوں ہاتھوں کی شہادت کی انگلی کو کان میں ڈالنا ضروری ہے؟

    سوال: کیا اذان دیتے وقت دونوں ہاتھوں کی شہادت کی انگلی کو کان میں ڈالنا ضروری ہے؟ اگر اذان دینے والا ایک ہاتھ کا لولا (Lollha) ہو۔

    جواب نمبر: 145977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 089-083/Sd=3/1438

    اذان دیتے وقت دونوں ہاتھوں کی شہادت کی انگلی کان میں ڈالنا ضروری نہیں ہے؛ بلکہ مستحب ہے، اس کے بغیر بھی اذان درست ہوجائے گی۔ أخرج ابن ماجة عن طریق عمار بن سعد أن رسول اللّٰہ صلی اللّٰہ علیہ وسلم أمر بلالاً أن یجعل إصبعیہ في أذنیہ، وقال: إنہ أرفع لصوتک۔ (سنن ابن ماجة، أبواب الأذان والسنة فیہا / باب السنة في الأذان ۱/۵۲رقم: ۷۱۰دار الفکر بیروت)ومنہا أن یجعل إصبعیہ في أذنیہ وإن لم یفعل أجزأہ لحصول أصل الأعلام بدونہ۔ (بدائع الصنائع ۱/۳۷۳) ویجعل ندبا إصبعیہ في صماخ أذنیہ فأذنہ بدونہ حسن۔ (درمختار مع الشامي ۲/۵۴زکریا)ویجعل إصبعیہ في أذنیہ لما روی أبو الشیخ في کتاب الأذان لہ: أنہ علیہ السلام أمر بلالاً أن یدخل إصبعیہ في أذنیہ وقال إنہ أرفع لصوتک۔ (سنن ابن ماجة ۱/۵۲رقم: ۷۱۰، الفتاویٰ الہندیة ۱/۵۶)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند