• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 145671

    عنوان: 13 سال کے لڑکے سے نماز پڑھوا دی؟

    سوال: اگر کسی مسجد میں کوئی بالغ امام یا بالغ امامت کے لائق شخص موجود نہ ہو اور نماز کا متعینہ وقت ہو گیا ہو تو کیا تیرہ چودہ سال کا غیر محتلم لڑکا امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟اگر لوگوں نے اس سے نماز پڑھوا دی تو کیا ان کی نماز ہوگی یا ان لوگوں کو اپنی نماز کا اعادہ کرنا ہوا۔

    جواب نمبر: 145671

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 079-061/SN=2/1438

    نابالغ کی امامت بالغ لوگوں کے لیے شرعاً درست نہیں ہے؛ لہٰذا صورتِ مسئولہ میں اگر اس لڑکے کے اندر علامتِ بلوغ (احتلام) نہیں پائی گئی اور نہ ہی چاند کے حساب سے اس کی عمر پندرہ سال مکمل ہوئی تو اس کے پیچھے پڑھی گئی نماز صحیح نہیں ہوئی، اس کا اعادہ ضروری ہے۔ ولایصح اقتداء رجل بامرأة وخنثی وصبي مطلقاً ولو في جنازة ونفل علی الأصح (درمختار مع الشامی: ۲/۳۲۱، ط: زکریا)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند