• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 14114

    عنوان:

    میرے سالے کی بیوی نماز کے دوران سجدہ میں پیروں کو کھڑا رکھتی ہے اور ہاتھوں کی کہنیوں کو زمین سے اٹھا کر رکھتی ہے۔ میں نے مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ کی کتاب بہشتی زیور میں او رمولانا رفعت قاسمی کی کتاب مسائل نماز میں عورتوں کی نماز کا طریقہ پڑھا کہ عورتیں سجدے میں پیروں کو دائیں جانب نکالیں او رکہنیوں کو زمین سے لگائیں او رخوب سمٹ کر سجدہ کریں۔ میں نے اس سے کہا کہ عورتوں کی نماز کا طریقہ اس طرح ہے، تو انھوں نے کہا کہ ہمارے استاد نے اسی طرح سے بتایا ہے اور کہا ہے کہ مرد او رعورتوں کی نماز کا طریقہ یکساں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کہاں لکھا ہے کہ عورتوں کی نماز کا طریقہ الگ ہے اور کہاں سے ثابت ہے انھو ں نے کہا کہ حدیث بتائیں او رحوالہ دیں؟ مہربانی کرکے میری رہنمائی کریں تاکہ میں ان کو بتاسکوں او رمیری بھی معلومات ہوجائے؟ مکمل و مدلل جواب مطلوب ہے۔

    سوال:

    میرے سالے کی بیوی نماز کے دوران سجدہ میں پیروں کو کھڑا رکھتی ہے اور ہاتھوں کی کہنیوں کو زمین سے اٹھا کر رکھتی ہے۔ میں نے مولانا اشرف علی تھانوی رحمة اللہ علیہ کی کتاب بہشتی زیور میں او رمولانا رفعت قاسمی کی کتاب مسائل نماز میں عورتوں کی نماز کا طریقہ پڑھا کہ عورتیں سجدے میں پیروں کو دائیں جانب نکالیں او رکہنیوں کو زمین سے لگائیں او رخوب سمٹ کر سجدہ کریں۔ میں نے اس سے کہا کہ عورتوں کی نماز کا طریقہ اس طرح ہے، تو انھوں نے کہا کہ ہمارے استاد نے اسی طرح سے بتایا ہے اور کہا ہے کہ مرد او رعورتوں کی نماز کا طریقہ یکساں ہے۔ انھوں نے کہا کہ کہاں لکھا ہے کہ عورتوں کی نماز کا طریقہ الگ ہے اور کہاں سے ثابت ہے انھو ں نے کہا کہ حدیث بتائیں او رحوالہ دیں؟ مہربانی کرکے میری رہنمائی کریں تاکہ میں ان کو بتاسکوں او رمیری بھی معلومات ہوجائے؟ مکمل و مدلل جواب مطلوب ہے۔

    جواب نمبر: 14114

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1073=875/ل

     

    بہشتی زیور اورمسائل نماز میں عورتوں کے سجدہ کرنے کا جو طریقہ مذکور ہے، وہ صحیح اور درست ہے، جن صاحب نے یہ کہا ہے کہ مرد اور عورتوں کی نماز میں فرق نہیں ہے بلکہ دونوں کی نماز کا طریقہ یکساں ہے، ان کا قول درست نہیں ہے۔ مراسیل ابی داوٴد ص:۸ پر ہے: أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم مر علی امرأتین تصلیان فقال إذا سجدتما فضما بعض اللحم إلی الأرض فإن المرأة لیست في ذلک کالرجل رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دو عورتوں کے پاس سے گذرے جو نماز پڑھ رہی تھیں، آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب تم سجدہ کرو تو اپنے جسم کا کچھ حصہ زمین سے ملالیا کرو، کیونکہ عورت کا حکم اس میں مرد کی طرح نہیں ہے۔ (مراسیل ابی داوٴد، ص:۸) عبد اللہ ابن عمر حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد نقل کرتے ہیں وإذا سجدت ألصقت بطنھا بفخذیھا کأستر ما یکون لھا عورت جب سجدہ کرے تو اپنے پیٹ کو رانوں سے چپکالے اس طرح کہ اس کے لیے زیادہ سے زیادہ پردہ ہوجائے۔ (کنز العمال: ۴/۱۱۷)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند