عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 12697
مسجد حرام میں باوجود ممکن کوشش کے کچھ
نماز کسی نہ کسی خاتون کے پیچھے پڑھی ہیں۔ کیا ان نمازوں کو لوٹانا ہوگا؟ نیز یہ
کہ ان نمازوں کی تعداد، دن، وقت کچھ بھی یاد نہیں ہے؟
مسجد حرام میں باوجود ممکن کوشش کے کچھ
نماز کسی نہ کسی خاتون کے پیچھے پڑھی ہیں۔ کیا ان نمازوں کو لوٹانا ہوگا؟ نیز یہ
کہ ان نمازوں کی تعداد، دن، وقت کچھ بھی یاد نہیں ہے؟
جواب نمبر: 12697
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 926=926/م
اگر یہ تحقیق ہو کہ امام حرم اپنی نمازوں میں عورتوں کی بھی نیت کرتے ہیں، تو ایسی صورت میں آپ کے ذمہ اُن نمازوں کا اعادہ واجب ہوگا، جو آپ نے کسی خاتون کے پیچھے پڑھی ہیں، إن حاذتہ مشتہاة في رکن من صلاة إلی قولہ ثم المرأة الواحدة تفسد صلاة ثلاثة واحد عن عن یمینھا وآخر عن یسارھا وآخر خلفھا وتحتہ في حاشیة الچلپي وعلیہ الفتویٰ وکثیرا ما تفسد الصلاة بہذا السبب في المسجد الحرام والمسجد الأقصی الخ (تبیین الحقائق مع حاشیة چلپی) ایسی صورت میں آپ ان نمازوں کے سلسلے میں اندازہ کریں، جتنی نمازوں کے بارے میں گمان غالب ہو ان سب کا اعادہ کرلیں، اور اگر امام، عورتوں کی نیت نہیں کرتے تو آپ کی نماز فاسد نہیں ہوئی، اعادہ کی حاجت نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند