• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 12360

    عنوان:

    میرا سوال یہ ہے کہ کچھ لوگ نماز میں (ولاالضالین) ظ کی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں اور کچھ لوگ (ولاالضالین) دُواد کی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں اور عرب والے بھی ولاالضالین (دُواد)ہی پڑھتے ہیں ۔تو کیا پڑھنا صحیح ہے؟ حوالہ کے ساتھ جواب دیجئے گا۔

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ کچھ لوگ نماز میں (ولاالضالین) ظ کی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں اور کچھ لوگ (ولاالضالین) دُواد کی آواز کے ساتھ پڑھتے ہیں اور عرب والے بھی ولاالضالین (دُواد)ہی پڑھتے ہیں ۔تو کیا پڑھنا صحیح ہے؟ حوالہ کے ساتھ جواب دیجئے گا۔

    جواب نمبر: 12360

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 687=687/م

     

    ضاد،ایک مستقل حرف ہے اس کا مخرج دیگر حروف سے الگ ہے، بالقصد ضاد کو نہ ظ پڑھنا جائز ہے اور نہ دال کی آواز سے نکالنا درست ہے، ضاد کو اپنے مخرج سے ادا کرنا لازم ہے، اور اس کی مشق ضروری ہے، البتہ اگر کوئی بالقصد ایسا نہ کرے بلکہ عدم تمیز اور ادائیگی پر قدرت نہ ہونے کی وجہ سے ضاد کو ظ یا دال کی آواز کے ساتھ پڑھ دے تو فساد نماز کا حکم نہیں ہے اور صحیح ادائیگی کی کوشش ومشق کرتا رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند