• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 11578

    عنوان:

    ہماری مسجد کے امام صاحب کی ڈیوٹی فجر، مغرب اور عشاء میں امامت کرنا ہے۔ اور امام صاحب کا گھر بھی مسجد کے کمپاؤنڈ میں ہے ۔ پر وہ فجر کی نماز کی نہ امامت کرتے ہیں اور نہ مسجد کو آتے ہیں۔ اور مغرب اور عشاء کی بھی کئی بار نائب امام ہی امامت کرتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان کے پیچھے نماز ادا کرسکتے ہیں؟ یہاں تک کہ رمضان کے مہینے میں بھی وہ فجر کی نماز کو نہیں آتے ہیں۔ پر رمضان کے آخری عشرہ میں رات میں بارہ سے دو یا ڈھائی بجے تک بیان اور دعا ہوتی ہے، افسوس فجر میں امام صاحب حاضر نہیں۔ امید کرتا ہوں میرا سوال آپ سمجھ گئے ہوں گے مہربانی کرکے جواب دیجئے۔

    سوال:

    ہماری مسجد کے امام صاحب کی ڈیوٹی فجر، مغرب اور عشاء میں امامت کرنا ہے۔ اور امام صاحب کا گھر بھی مسجد کے کمپاؤنڈ میں ہے ۔ پر وہ فجر کی نماز کی نہ امامت کرتے ہیں اور نہ مسجد کو آتے ہیں۔ اور مغرب اور عشاء کی بھی کئی بار نائب امام ہی امامت کرتے ہیں۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا ہم ان کے پیچھے نماز ادا کرسکتے ہیں؟ یہاں تک کہ رمضان کے مہینے میں بھی وہ فجر کی نماز کو نہیں آتے ہیں۔ پر رمضان کے آخری عشرہ میں رات میں بارہ سے دو یا ڈھائی بجے تک بیان اور دعا ہوتی ہے، افسوس فجر میں امام صاحب حاضر نہیں۔ امید کرتا ہوں میرا سوال آپ سمجھ گئے ہوں گے مہربانی کرکے جواب دیجئے۔

    جواب نمبر: 11578

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 530=140tl

     

    نماز کی نہ امامت کرتے ہیں اور نہ مسجد کو آتے ہیں اس لیے اگر آپ کی مراد یہ ہے کہ وہ فجر کی نماز اپنے وقت پر ادا نہیں کرتے تو بغیر کسی شرعی دلیل کے امام پر یہ الزام لگانا کہ امام صاحب فجر کی نماز اپنے وقت پر ادا نہیں کرتے درست نہیں، لیکن اگر واقعی امام میں یہ بات موجود ہے تو اس کے پیچھے نماز مکروہ ہوگی۔ اگر وہ اپنے اس فعل سے توبہ نہیں کرتا تو مسجد کی انتظامیہ کو چاہیے کہ اسے معزول کرکے کسی صالح دین دار مسائل نماز وقراء ت سے واقف شخص کو امام مقرر کردے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند