• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 605142

    عنوان:

    دسترخوان پر ہاتھ دھونا كیسا ہے؟

    سوال:

    کیا فرما تے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ہمارے یہاں یہ رواج ہے کہ جب کھانے کے لئے دسترخوان بچھا یا جا تا ہے تو کھانے کے لئے ہاتھ بیسن وغیرہ پر نہی دھویا جاتا ہے بلکہ اسی دسترخوان پر پلیٹ نما جیسا کوء برتن رکھا جاتا ہے اور پھر اسی برتن کے اوپر ہاتھ دھویاجاتاہے جسکا پانی اسی برتن میں گرتا ہے اور اسکی چھینٹیں دسترخوان پر نہی پڑتی ہے اب چند سالوں سے یہاں کے کچھ علماء یہ کہ رہے ہیں کہ اس طرح دسترخوان پر ہاتھ دھوناجائز نہی چاہے اسکی چھینٹیں دسترخوان پر پڑے یا نہی اب پوچھنا یہ ہے کہ شریعت کی رو سے دسترخوان پر ہاتھ دھونا جائز ہے یا نہی اور اسطرح ہاتھ دھونے کی ممانعت کسی حدیث میں ائی ہے کیا؟

    جواب نمبر: 605142

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1099-824/B=12/1442

     ہماری نظر سے ایسی کوئی حدیث نہیں گذری ہے جس میں دسترخوان پر ہاتھ دھونا منع فرمایا گیا ہو۔ اب تک جو معمول چلا آرہا ہے کہ کچھ لوگ دستر خوان پر آنے سے پہلے ہی ہاتھ دھوکر بیٹھتے ہیں۔ اور کچھ لوگ جو بوڑھے کمزور یا بیمار ہوتے ہیں اٹھنے بیٹھنے میں انہیں تکلیف ہوتی ہے تو ان لوگوں کے ہاتھ سلپچی وغیرہ میں دھلوا دیتے ہیں۔ اس کے خلاف کوئی حدیث ہمارے علم میں نہیں ہے۔ جو علماء کرام دسترخوان پر ہاتھ دھونے کو ناجائز بتاتے ہیں ان سے کوئی حوالہ حدیث کا طلب فرمائیں۔ پھر وہ حدیث ہمارے پاس بھی بھیجیں، اس کے بعد اس مسئلہ پر غور کیا جائے گا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند