• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 600561

    عنوان:

    سلام سے متعلق چند سوالات

    سوال:

    سلام کرنا سنت ہے اور اس کا جواب دینا واجب ہے ۔ اگر کوئی شخص سنت ادا نہیں کرتا ہے تو گنہگار نہیں ہوتا ہے ، مگر اگر واجب کا تارک ہوتا ہے تو گنہگار ہوتا ہے ۔ کسی دینی ادارے میں ایک شخص آتے جاتے سامنے سے آنے والے مسلمان بھائیوں کا سامنا ہونے پر سلام اس وجہ سے نہ کرے کہ میرے سلام کرنے کی وجہ سے سامنے والے پر واجب ادا کرنا ضروری ہوجائے گا تو اس نظریے کی وجہ سے وہ سلام کرنے میں کنجوسی کرے تو ایسا کرنا صحیح ہے ؟ دوسری بات یہ ہے کہ ہم دفتر میں کام کرتے ہیں تو کسی مسلمان بھائی کے پاس کسی کام سے جاتے ہیں یا کوئی ضروری بات کرنی ہوتی ہے تو کیا ایسے موقع پر سلام کرنے سے بات کی ابتدا کرنی چاہیے یا ایسے ہی بغیر سلام کے اپنی بات شروع کردینی چاہیے ؟ تیسری بات یہ ہے کہ اگر کوئی بھائی سلام میں پہل کرنے کا اہتمام نہیں کرتا، وہ کسی کام سے ہمارے پاس آتا ہے اور بغیر سلام ہی کے اپنی بات شروع کردیتا ہے تو کیا ہم کو سلام میں پہل کرنی چاہیے ؟ اس کے بعد اس کی بات سننی چاہیے ۔ اگر اس نے بات کرنا شروع کردی ہے تو ہمارے سلام کرنے سے اس پر سلام کا جواب واجب ہوجائے گا تو وہ اپنی بات روک کر سلام کا جواب دے گا اور پھر دوبارہ اپنی بات شروع کرے گا۔ ایسے موقع پر کیا طریقہ کار اختیار کرنا چاہیے جو کہ سنت ہو۔ برائے مہربانی شریعت کی روشنی میں درج بالا تینوں مواقع کے جوابات عنایت فرمادیجیے جبکہ اسلاف سے سنا ہے کہ ایک آڑ کے بعد سلام ہے ۔ حدیث پاک بھی سنی ہے جس کا مفہوم ہے کہ سلام کو عام کرو۔ البتہ جہاں سلام کرنے کی ممانعت ہے اس کا لحاظ رکھا جائے ۔

    جواب نمبر: 600561

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:141-75/N=3/1442

     (۱): جی! نہیں، سلام کرنا سنت ہے اور حضرت نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وسلم نے سلام کو عام کرنے اور کثرت سے سلام کرنے کا حکم فرمایا ہے؛ بلکہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:ہر مسلمان کو سلام کرو خواہ اسے پہنچانتے ہو یا نہ پہنچانتے ہو؛ لہٰذا اس نظریے کے تحت سلام نہ کرنا صحیح نہیں کہ سامنے والے پر سلام کا جواب واجب ہوجائے گا، سلام کرنا چاہیے اور اگر سامنے والا سلام کا جواب نہ دے تو اُسے جواب کا حکم شرعی بتاکر جواب کی ترغیب دینی چاہیے۔

    (۲): جب کوئی مسلمان، کسی دوسرے مسلمان کے پاس کسی کام سے یا یوں ہی جائے تو پہلے سلام کرے، پھر گفتگو کا آغاز کرے۔

    (۳): جی ہاں! اگر آنے والا سلام کرنا بھول جائے اور بات چیت شروع کردے تو جس کے پاس وہ آیا ہے، اُسے سلام کرلینا چاہیے اور جب دوسرا شخص جواب دیدے تو دونوں آپس میں جو گفتگو کرنا چاہیں، کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند