• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 42783

    عنوان: شادی شدہ آدمی كو ماں باپ كے ساتھ كس طرح رہنا چاہیے

    سوال: میرا نام مستقیم احمد ہے اور میں چندی گڑھ شہر کا رہنے والا ہوں اور مجھے آپ حضرات سے معلوم کرنا تھا کہ جیسے میں شادی شدہ ہوں اور میرا ۱ بیٹا بھی ہے میرے گھر میں مجھ سے چھوٹے ۳ بہن اور ۱ بھائی ہے جیساکہ میرا سوال ہے میری بیوی نہیں چاہتی کہ میں اپنے ما باپ کو کچھ سہارا دوں ؟ اور اگر میں بیوی سے جھوٹ بول کر اسکی چوری سے ما باپ کی کوئی کسی طرح کی مدد کرتا ہوں تو یہ حرام تو نہیں ہوگی؟

    جواب نمبر: 42783

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 3-4/L=1/1434 والدین کے ساتھ احسان وہمدردی کرنے کا قرآن میں ذکر موجود ہے اور اگر والدین محتاج ہوں اور لڑکا مالدار ہو تو اس پر اپنے والدین کو نفقہ دینا لازم وضروری ہوجاتا ہے، اس لیے آپ اپنی بیوی کے نہ چاہنے کے باوجود اپنے والدین کے ساتھ احسان وہمدردی کرتے رہیں، اگر آپ اپنے والدین کی مدد کرتے ہیں تو آپکی بیوی کو برا نہ ماننا چاہیے، اگر وہ ظاہراً مدد کرنے پر ناراض ہوتی ہے تو چوری چھپے ان کی امداد کرسکتے ہیں یہ حرام نہیں ہے، البتہ ایسی صورت میں آپ یہ کریں کہ بیوی کو اس کی اطلاع ہی نہ ہو اور اگر اطلاع ہوجائے تو اس کو حسنِ تدبیر سے ٹال دیں یا بیوی کو یہ سمجھادیں کہ وہ میرے والدین ہیں اور ان کے ساتھ احسان وہمدردی کا معاملہ کرنا ہم پر ضروری ہے، صریح جھوٹ نہ بولیں کہ یہ حرام ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند