• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 42589

    عنوان: گھریلو معاملات میں والدین کا برتاؤ

    سوال: والدین کے اپنے بیٹوں اور بہووں اور پوتے ،پوتیوں کے ساتھ برابری کے سلوک کے سلسلے میں کون سے فرائض ھیں؟کیا وہ آزاد ھیں کہ اپنی پسند و ناپسند کو بنیاد بناکر امتیازی سلوک روا رکھیں؟.نیز دورنگی برتاؤ کے شکار اولاد کو کس حد تک دفاع کا حق حاصل ھے؟آج کل یہ خصوصا اجتماعی خاندانوں کا ایک بڑا مسئلہ ابھر کر سامنے آیا ھوا ھے.اور یہ گھریلو ناچاقی اور بے اتفاقی کا سب سے بڑا سبب گردانا جا سکتاھے.ازراہ کرم قرآن وسنت کی روشنی میں رہنمائی فرمائیں.آپ حضرات کی بہت بڑی نوازش ھوگی۔

    جواب نمبر: 42589

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 96-80/B=2/1434 بہتر یہ ہے کہ والدین اپنے تمام بیٹوں اور تمام پوتوں اور تمام بہووٴں کے درمیان مساوات کا برتاوٴ کریں۔ ہاں اگر کوئی اولاد سرکش ونافرمان ہے اس کی طرف کم توجہ ہو اور مطیع وفرمانبردار کی طرف زیادہ توجہ ہو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ لیکن بلاوجہ شرعی نابرابری کرنا یہ گھریلو جھگڑوں اور ناچاقی کا باعث بنتا ہے۔ حدیث میں آتا ہے سَوُّوا بین أولادکم في العطیَّة یعنی داد ودہش اور عطیات میں سب کے ساتھ برابری کرو۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند