معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 42589
جواب نمبر: 42589
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 96-80/B=2/1434 بہتر یہ ہے کہ والدین اپنے تمام بیٹوں اور تمام پوتوں اور تمام بہووٴں کے درمیان مساوات کا برتاوٴ کریں۔ ہاں اگر کوئی اولاد سرکش ونافرمان ہے اس کی طرف کم توجہ ہو اور مطیع وفرمانبردار کی طرف زیادہ توجہ ہو تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں۔ لیکن بلاوجہ شرعی نابرابری کرنا یہ گھریلو جھگڑوں اور ناچاقی کا باعث بنتا ہے۔ حدیث میں آتا ہے سَوُّوا بین أولادکم في العطیَّة یعنی داد ودہش اور عطیات میں سب کے ساتھ برابری کرو۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند