• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 32292

    عنوان: میں چونکہ آفس میں کام کرتاہوں جہاں زیادہ تر ننگا ماحول ہے، گھر میں تنہائی میں کیا میں اپنی بیوی کو بھی مغربی کپڑے پہنا سکتاہوں تا کہ میری نظر کی حفاظت ہو؟ کیا اس طرح کرنا اللہ سے حیا کے خلاف ہے؟

    سوال: اللہ سے شرم اور حیا کا کیامطلب ہے؟ہم جب بھی آپس میں ملتے ہیں تو تھوڑی دیر کے بعد سارے کپڑے بدن سے الگ ہوجاتے ہیں ، ہمارا کمرہ بھی پوری طرح سے محفوظ ہے ، کسی کی نظر نہیں پڑتی ہے، اس حالت میں لطف بھی زیادہ آتاہے۔ میں چونکہ آفس میں کام کرتاہوں جہاں زیادہ تر ننگا ماحول ہے، گھر میں تنہائی میں کیا میں اپنی بیوی کو بھی مغربی کپڑے پہنا سکتاہوں تا کہ میری نظر کی حفاظت ہو؟ کیا اس طرح کرنا اللہ سے حیا کے خلاف ہے؟ کیا میں اپنی بیوی کی صرف مقام خاص کی تصویر لے سکتاہوں؟ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 32292

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب): 798=668-6/1432 بلاضرورت بدن کے سارے کپڑے الگ کرکے بیوی سے ملنا یہ شرم وحیا کے خلاف ہے، حدیث شریف میں آتا ہے حضرت عائشہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں کہ نہ کبھی میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی شرم گاہ دیکھی نہ انھوں نے کبھی میری شرم گاہ دیکھی، یہ ہے شرم وحیار اور وقار۔ آپ کو پورے جسم کے ساتھ دونوں ننگے رہنے میں لطف آتا ہے، اللہ تعالیٰ تمام ظاہر وباطن کو دیکھتا ہے اس لیے کمرہ محفوظ ہوتے ہوئے بھی پورے جسم کے ساتھ بلاوجہ ننگے رہنا یہ شرم وحیا کے خلاف ہے۔ اللہ سے شرم کرنے کا یہی مطلب ہے، تنہائی میں مغربی کپڑے پہنانے سے کیا لطف آئے گا اور اس سے آپ کی نظر کی کیا حفاظت ہوسکتی ہے؟ بیوی کے مقام خاص کی تصویر لینا یہ بھی خلاف حیا اور بہیمانہ کام ہے۔ آپ بالکل مغربی ذہن وتہذیب کے آدمی معلوم ہوتے ہیں۔ آپ کو اسلامیات کا مطالعہ کرنا چاہیے اور اللہ والوں کی صحبت میں بیٹھنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند