• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 18358

    عنوان:

    ہندو کی شادی میں جانے کی اجازت ہے؟

    سوال:

     میرا ایک ہندو درسی ساتھی ہے ،اس نے مجھے اپنی شادی پر بلایا ہے۔ کیا شریعت ہندو کی شادی میں جانے کی اجازت دیتی ہے؟ (۲)مسلمان اپنے ایمان کی جانچ کس طرح کرسکتا ہے، کس طرح معلوم کرے کہ ایمان موجود ہے کہ نہیں، ہے تو کتنا ہے؟

    جواب نمبر: 18358

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 186=186-2/1431

     

    (۱) غیرمسلم کی دعوت قبول کی جاسکتی ہے، شریعت میں اس کی اجازت ہے، اور کھانے میں اگر حرام ونجس اشیاء شامل نہ ہوں تو کھانے میں بھی مضایقہ نہیں، لیکن اس کی مذہبی رسومات میں شریک ہونا اورحرام وناپاک چیزیں کھانا جائز نہیں، اس سے احتراز لازم ہے۔

    (۲) ماموراتِ شرعیہ کو بجالاکر خوشی ہو اورمنہیات کے ارتکاب سے دل ڈرجائے یہ ایمان کی علامت ہے، اور اس کی کمیت کا اندازہ ہرشخص خود کرسکتا ہے کہ مثلاً نماز چھوٹنے پر اس کو کس قدر غم وافسوس ہوتا ہے۔ اور اس کا ایمان اتنا مضبوط ہے کہ نہیں جو اس کو برائی سے روک دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند