معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 163580
جواب نمبر: 163580
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1167-979/N=11/1439
(۱): جان بوجھ کر قبلہ کی جانب پیر پھیلاکر بیٹھنا یاسونا مکروہ ہے۔
یکرہ مد الرجلین إلی القبلة فی النوم وغیرہ عمداً الخ (رد المحتار، کتاب الطھارة، باب الأنجاس، ۱: ۵۵۴، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
(۲): اگر اتفاقاً جگہ کی تنگی کا عذر پیش آجائے تو قبلہ کی طرف پیر پھیلاکر سوجانے کی گنجائش ہے۔ اور اگر مستقل کا معمول ہو تو اس کا کوئی مناسب حل ڈھونڈنا چاہیے ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند