معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 163230
جواب نمبر: 16323001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:1101-932/N=10/1439
شریعت میں یہ محض بے اصل بات ہے؛ البتہ نامناسب جگہ تھوکنا اچھا نہیں اور مسجد کے باہر ۴۰/ قدم تک یا اس کے بعد کسی مناسب جگہ تھوکنے میں شرعاً کچھ حرج یا گناہ نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
آپ سے یہ جاننا چاہتی ہوں کہ کیا انگریزی سلام ?ہیلو? کا مطلب ?ہیل? یعنی جہنم سے نکلا ہے؟ اورکیا ہیلو کہنے کا مطلب یہ ہے کہ جہنم میں جاؤ؟ کیوں کہ کچھ لوگ کہتے ہیں کہ السلام علیکم سے پہلے ہیلو نہیں کہنا چاہیے۔
3809 مناظرہمارے گھر میں اللہ کے کرم سے اچھا رزق ہے یعنی میرے دوبھائی چائنا میں کاروبار کرتے ہیں۔ اللہ کا بہت بہت کرم ہے کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی چیز کی کمی ہوئی ہو،لیکن ایک پریشانی ہے کہ میری والدہ بعض دفعہ ناشکری کے کلمات کہہ دیتی ہیں یعنی پیسے ہونے کے باوجود کہہ دیتی ہیں ہمارے پاس تو ہے ہی کچھ نہیں۔ اب میں نے انہیں بہت دفعہ سمجھایا کہ یہ ناشکری نہ کیا کریں لیکن وہ پھر ایسی بات کہہ دیتی ہیں۔ اور مجھے ڈر ہے کیوں کہ میں نے پڑھا ہے کہ ناشکری کرنے سے رزق کم ہوجاتا ہے۔ اب میں اپنی والدہ کو کیسے سمجھاؤں، کیوں کہ والدین کی عزت بھی تو فرض ہے۔ اور میں نے پڑھا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السام کے والد جب ان کی بات نہیں مانتے تھے (یعنی توحید کی) تو ایک دفعہ ابراہیم علیہ السلام نے تھوڑا سخت لہجہ اپنایا تواللہ نے ان کوکہا کہ توحید کا پرچار کرو لیکن عزت کے دائرے میں رہتے ہوئے (کم و بیش مفہوم )۔ یعنی آداب اور عزت کے ساتھ والد کو توحید کے متعلق بتاؤ۔ تومیرا سوال ہے کہ میں والدہ کو کیسے سمجھاؤں؟
1332 مناظرمیں ایک مسلمان ہوں اور ایک کمپنی میں نوکری کرتاہوں۔ کمپنی میں بہت سے غیر مسلم (کافر) لوگ مجھ سے ملنے پر سلام (السلام علیکم ) کرتے ہیں۔ مجھے یہ جاننا ہے کہ غیر مسلم کو السلام علیکم کے جواب میں کیا کہنا چاہیے؟
2112 مناظراگر انجان آدمی کو سخت سست جملے کہہ دیے گئے تو اس کی تلافی کیسے کریں؟
10286 مناظرمیرا ایک دوست ہے ہماری دوستی کافی اچھی تھی ایک دوسرے کی فیملی کا آنا جانا تھا ۔ایک دم گھر جیسا معاملہ تھا سکھ دکھ کے ساتھی ۔ ہمراز ان کی ایک بہن کا کوئی روحانی علاج چل رہا تھا میں بھی اس میں شامل تھا اور علاج سے فائدہ بھی تھا، پر اچانک ایک دن ماحول بدل گیا اور کسی موٴکل کے کہنے پر ان لوگوں نے میرے اوپر تہمت لگادی اور سارے رشتے اچانک ختم کردئے۔یہاں تک کہ نہ میری کوئی بات سنی نہ مجھ سے کوئی بات کی۔ کچھ دن بعد میری سچائی میرے دوست کو معلوم ہوئی، اب میری اور اس کی دوستی تو قائم ہے پر فیملی ابھی بھی ناراض ہے۔ مجھے بہت زیادہ تکلیف ہے کہ جس عورت کو میں نے ماں سمجھا ہو اس نے مجھ پر تہمت لگادی ہے اور مجھ سے ناراض ہے۔ کسی پر تہمت لگانے کا کیا فتوی ہے؟ کوئی ایسا حل بتائیں تاکہ اس کی نارضگی دور ہو اور مجھے سکون مل جائے۔
3517 مناظر