• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 606037

    عنوان:

    جس جانور کو دعوت کھلانے کے لیے پالا ہو‏، اس کی قربانی کرنا کیسا ہے؟

    سوال:

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ایک ادمی نے اس لیے جانور پالا تھا کہ جب میں اپنے نئے گھر میں شفٹ ہونگا تو اللہ واسطے دعوت کروں گا اب جب شفٹ ہوا تو عیدالاضحی آگئی، تو کیا اس کا جانور بقرعید میں لگ سکتا ہے اور اسی سے دونوں کام ہوجائیں گے، یعنی اللہ واسطے دعوت بھی اور اپنا واجبی حصہ کی ادائیگی بھی یا اس کو دوسرا جانور خریدنا پڑھے گا قران وحدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 606037

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 44-36/H=01/1443

     محض دعوت کرنے کی نیت کرلینے سے اس جانور کو ذبح کرکے دعوت کرنا واجب نہ ہوا پس اگر اس جانور میں شرائط قربانی کا تحقق ہے تو ا س کی قربانی کردینے میں کچھ مانع نہیں یعنی قربانی درست ہوجائے گی اور واجب کی ادائیگی بھی ہوجائے گی اس کا گوشت پکاکر غرباء واعزہ کو کھلادے تو اس میں بھی کچھ حرج نہیں دوسرا جانور خریدنا دعوت کے لئے واجب نہیں اور خرید کر دعوت کردے تو کچھ مضائقہ اس میں بھی نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند