• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 605688

    عنوان:

    دوسرے ملك یا صوبے میں قربانی كرانا كیسا ہے؟

    سوال:

    ہمارے علاقے میں بعض حضرات قربانی کا پیسہ جمع کرتے ہیں اور دعوی کرتے ہیں کہ ہم آپ کی قربانی دوسری ریاستوں میں جا کر کرتے ہیں اور اور غریبوں میں گوشت تقسیم کرتے ہیں جبکہ کہ ہم نے اس جانور کو دیکھا بھی نہیں ہے اور اس کی صفات کا بھی ہمیں پتا نہیں ہے تو کیا اس طرح حصہ لے کر قربانی کرنا جائز ہے ؟

    برائے مہربانی اس پر رشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 605688

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa : 1231-808/B=12/1442

     آجکل لوگوں میں دیانتداری نہیں رہی، نہ کسی پر اعتماد رہا۔ عام طور پر اس طرح کا کام کرنے والے ہم سے قربانی کا پیسہ لے کر کھا جاتے ہیں، اور ہماری قربانی بھی نہیں ہوتی۔ شریعت اسلام میں مستحب یہ ہے کہ قربانی اپنے ہاتھ سے کرے یا اپنے سامنے کرائے۔ ان حالات میں اس طریقہ سے بچنا چاہئے۔ کام وہ ہونا چاہئے جو اپنے سامنے ہو اور یقینی ہو۔ دوسروں سے کرانے میں دھوکہ کھا جاتا ہے، اور پھر افسوس کرتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند