عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 604488
پیدائشی خصی بکرے کی قربانی کا کیا حکم ہے؟
جواب نمبر: 60448809-Jun-2021 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 774-652/M=10/1442
اگر جواز سے مانع کوئی عیب نہیں ہے اور عمر ایک سال مکمل ہے تو اس خصی بکرے کی قربانی جائز ہے۔ بکرا خواہ پیدائشی طور پر خصی ہو یا بعد میں اسے خصی بنایا گیا ہو، بہرصورت اس کی قربانی درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
قربانی
کے تعلق سے میرا ایک سوال ہے۔ (۱)میں
بکری/ بکرا کی قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں لیکن پیسہ بچانے کے لیے کیا میں
گائے میں ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ کیا اللہ تعالی میری قربانی قبول کریں گے؟ (۲)اگر گھر پر قربانی کرنے
کے لیے زیادہ جگہ نہیں ہے تو کیا میں مدرسہ میں کسی گائے میں قربانی کا ایک حصہ لے
سکتا ہوں؟ (۳)کس
عمر سے قربانی ضروری ہے؟ میرے بچے ہیں جن کی عمر بارہ ، گیارہ اور چھ سال ہے علی
الترتیب ہر ایک بچے کے پاس اچھا بینک بیلنس ہے کیا ا ن کے اوپر بھی قربانی واجب
ہے؟ (۴)چونکہ
پانچ لوگوں کی طرف سے بکرے کی قربانی کرنا بہت مہنگا ہوگا کیا ہم گائے میں پانچ
حصہ لے سکتے ہیں؟ (۵)اگر
میں اپنے بچوں کی قربانی نہیں کرتا ہوں تو کیا اس کے لیے مجھ کوعذاب ہوگا؟
قربانی کے جتنے مسائل ہیں سب کے سب بتادیں؟
2540 مناظراگر قربانی كے بكرے كے دو دانت نہ ہوں
6279 مناظردودھ نہ دینے والے جانور كی قربانی درست ہے؟
9146 مناظر