• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 56342

    عنوان: قربانی کی کھال فروخت کرنے کے بعد کسی مستحق طالب سے تملیک کرواکے اس رقم کو مدرسہ کی تعمیر میں لگایا جاسکتاہے یا اس کی کیا شکل ہے ؟ براہ کرم، جواب سے مطلع کریں۔

    سوال: قربانی کی کھال فروخت کرنے کے بعد کسی مستحق طالب سے تملیک کرواکے اس رقم کو مدرسہ کی تعمیر میں لگایا جاسکتاہے یا اس کی کیا شکل ہے ؟ براہ کرم، جواب سے مطلع کریں۔

    جواب نمبر: 56342

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 10-10/M=1/1436-U تملیک کے لیے مروجہ رسمی طریقہ اختیار کرنا مفید نہیں، ہاں چرم قربانی کی رقم مستحق طالب علم کودے کر مکمل طور پر مالک ومختار بنادیا جائے کہ وہ اپنی مرضی سے جو تصرف چاہے کرے، اس پر مدرسہ ہی میں دینے کا کوئی دباوٴ نہ ہو، پھر وہ اپنی خوشی سے اگر وہ رقم مدرسہ میں دے دیتا ہے تو اس کو مدرسہ کی تعمیر میں لگایا جاسکتا ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند