عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 55215
جواب نمبر: 55215
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1330-1324/N=11/1435-U (۱) گائے، بھینس اور بھیڑ، بکری ذبح کرنے کا جو طریقہ ہے وہی مرغی ذبح کرنے کا بھی ہے یعنی: حلق اور لبّہ کے درمیان چھری پھیری جائے اور چار رگوں میں سے کم ازکم تین رگیں ضرور کٹ جائیں اورگردن بالکل الگ نہ کی جائے، ”وذکاة الاختیار ذبح بین الحلق واللبة وعروقہ الحلقوم والمرئ والودجان، وحل المذبوح بقطع أي ثلاث منہا“ (تنویر الأبصار مع الدر والرد ۹:۴۲۴، ۴۲۵ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند)، ”وکرہ النخع“ (حوالہ بالا ص ۴۲۶، ۴۲۷)۔ (۲) مرغی یا کوئی بھی جانور دونوں ہاتھوں سے ذبح کرنا ضروری نہیں، صرف ایک ہاتھ سے بھی بلاکراہت ذبح کرسکتے ہیں، البتہ دوسرے ہاتھ سے اس کا سر پکڑلینا چاہیے، تاکہ ذبح کرنے میں سہولت رہے۔ (۳) جانور کو ذبح کرنے کے لیے ذابح کا مسلمان ہونا ضروری ہے، بالغ ہونا ضروری نہیں، البتہ ناسمجھ بچہ نہ ہو، ولو الذابح․․․ جیسا یعقل التسمیة والذبح ویقدر (درمختار مع الشام ۹: ۴۳۰) (۴) ذبح کرنے الا ”بسم اللہ اللہ اکبر“ پڑھ کر ذبح کرے، اور اگر ”بسم اللہ واللہ اکبر“ کہے تو یہ بھی بلاکراہت درست ہے۔ (درمختار مع الشامی ۹: ۴۳۷، ۴۳۸ مجمع الانہر ۴: ۱۵۵ مطبوعہ دار الکتب العلمیہ بیروت)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند