• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 48977

    عنوان: جس شہر میں نماز جمعہ وعیدین کے جواز کے شرائط پائے جاتے ہوں اور کسی قسم کا کوئی فساد وغیرہ بھی نہیں، لیکن اس شہر میں کہیں بھی نماز عید نہ ہوتی ہو تو اس شہر میں قربانی صبح صادق کے بعد سے کی جاسکتی ہے یا زوال آفتاب کے بعد؟

    سوال: جس شہر میں نماز جمعہ وعیدین کے جواز کے شرائط پائے جاتے ہوں اور کسی قسم کا کوئی فساد وغیرہ بھی نہیں، لیکن اس شہر میں کہیں بھی نماز عید نہ ہوتی ہو تو اس شہر میں قربانی صبح صادق کے بعد سے کی جاسکتی ہے یا زوال آفتاب کے بعد؟

    جواب نمبر: 48977

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1445-1445/M=1/1435-U نماز عید کا وقت گزرجانے یعنی زوال کے بعد قربانی جائز ہے، زوال سے پہلے قربانی صورت مسئولہ میں درست نہیں: وبعد مضی وقتہا لو لم یصلوا لعذر وفي الشامي: ووقت الصلاة من الارتفاع إلی الزوال․․․ وفي البدائع: وإن أخر الإمام صلاة العید فلا ذبح حتی ینتصف النہار، فإن اشتغل الإمام فلم یصل أو ترک عمدًا حتی زالت فقد حل الذبح بغیر صلاة في الأیام کلہا․ (شامي)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند