عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 48976
جواب نمبر: 48976
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1444-1444/M=1/1435-U ایسی صورت حال میں اہل شہر کو چاہیے کہ زوال کا انتظار کریں اور زوال کے بعد قربانی کریں، لیکن اگر کوئی شخص زوال سے پہلے قربانی کرلے تو مختار قول کے مطابق اس کی بھی قربانی درست ہوجائے گی: بلدة فیہا فتنة فلم یصلوا وضحوا بعد طلوع الفجر جاز في المختار (درمختار) لأن البلدة صارت في ہذا الحکم کالسواد وفي التاتار خانیة: وعلیہ الفتوی (درمختار مع الشامی)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند