• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 48910

    عنوان: قربانی كا گوشت گھریلو ملازمین كو كھلانا

    سوال: ہمارے ہاں جو ملازم ہوتے ہیں گھر یا دوکان پر۔ قربانی کے دنوں میں ہم اپنے قربانی والے جانور کے گوشت کا سالن بناتے ہیں تو اس میں سے ملازموں کو بھی کھلا سکتے ہیں یا نہیں؟ کچھ علماء کرام فرما رہے کہ جائز ہے اور کچھ علماء کرام فرما رہے کہ یہ کھانا بھی ملازموں کی اجرت کا جز ہے اور قربانی کا گوشت اجرت میں دینا جائز نہیں۔ ہم پریشان ہیں۔ برائے مہربانی جواب عنایت فرمائیں۔

    جواب نمبر: 48910

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1529-1525/N=1/1435-U اگر آپ گھر یا دکان پر کام کرنے والے ملازمین کو کھانا نہیں کھلاتے ہیں تو آپ انھیں قربانی کے موقعہ پر قربانی کا گوشت کھلاسکتے ہیں، بلاشبہ جائز ہے، یہ ہرگز اجرت میں شمار نہ ہوگا اور اگر آپ انھیں تنخواہ کے ساتھ کھانا بھی کھلاتے ہیں یعنی: کھانا ان کی اجرت وتنخواہ کا جز و ہے تو بھی قربانی کا گوشت انھیں کھلاسکتے ہیں،عرف وتعامل کی بنا پر یہ اجرت میں شامل نہ ہوگا اور اس وقت کے کھانے کا الگ سے معاوضہ دینے کی ضرورت نہ ہوگی کیونکہ مدارس میں جو طلبہ خود کفیل ہوتے ہیں مدرسہ میں کسی صاحب خیر کی طرف سے دعوت کی صورت میں ان طلبہ کو اس وقت کے کھانے کے پیسے واپس نہیں کیے جاتے ہیں، اسی طرح اگر کوئی ملازم کسی وقت کھانا نہ کھائے تو اسے اس کا معاوضہ دینے کا بھی عرف وتعامل نہیں ہے، نیز گوشت کے علاوہ کھانے میں شامل باقی ساری چیزیں: روٹی، چاول اور گوشت میں پڑے ہوئے مصالحہ جات اور تیل وغیرہ بلاشبہ اجرت میں دینے کے قابل ہیں، اور گوشت کو چھوڑکر باقی دیگر اشیاء کا خرچہ تقریباً متوسط کھانے کے خرچہ کے برابر ہوجاتا ہے البتہ اگر کوئی از راہِ تقوی وپرہیزگاری ملازمین کو گوشت کے بقدر یا اس وقت کے پورے کھانے کا معاوضہ دیدے تو اس میں کچھ حرج نہیں بلکہ اچھی بات ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند