عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 48851
جواب نمبر: 48851
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1-26/H=1/1435-U جو حدیث آپ نے لکھی وہی احناف کی دلیل ہے، اصل یہ ہے کہ قربانی کا وقت دسویں ذی الحجہ کی صبح صادق سے شروع ہوجاتا ہے اور جس شہر یا قصبہ میں جمعہ وعیدین کے شرائط پائے جاتے ہیں وہاں نماز عید سے قبل قربانی درست نہیں ہوتی اسی سے ثابت ہوگیا کہ جہاں عید کی نماز ہوتی ہی نہیں ہے جیسے کہ چھوٹے گاوٴ میں تو وہاں قربانی صبح صادق کے بعد درست ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند