• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 48845

    عنوان: اگر ہم پر قربانی واجب ہے اور ہم قربانی نہ کرکے جو مظفر نگر کے دیہاتوں میں کیمپوں میں لوگ رہ رہے ہیں ان کی مدد کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    سوال: اگر ہم پر قربانی واجب ہے اور ہم قربانی نہ کرکے جو مظفر نگر کے دیہاتوں میں کیمپوں میں لوگ رہ رہے ہیں ان کی مدد کرسکتے ہیں یا نہیں؟

    جواب نمبر: 48845

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1742-1379/B=1/1435-U جس مرد یا عورت پر قربانی واجب ہے اس پر قربانی کرنا ضروری ہے، قربانی کی قیمت دینے سے واجب قربانی ادا نہیں ہوگی: قال فيا لبدائع: منہا ألا یقوم غیرہا مقامہا حتی لو تصدق بعین الشاة أو قیمتہا في الوقت لا یجزیہ عن الأضحیة لأن الواجب تتعلق بالإراقة․ (۵/۶۶) فساد زدگان کی امداد واعانت کے لیے درج ذیل صورتیں اختیار کی جاسکتی ہیں: (۱) جس پر قربانی واجب ہے وہ اعلیٰ درجہ کے جانور خریدنے کا ارادہ رکھتا ہے وہ کم ازکم قیمت میں جانور خریدے اور اعلیٰ سے اعلی درجہ کی قیمت سے جو رقم بچے وہ امداد فنڈ میں دے دے۔ (۲) جو لوگ اپنے متوفی والدین یا دیگر اقرباء کی طرف سے نفلی قربانی کرتے ہیں وہ تمام قربانیوں کو ملتوی کرکے ان کی قیمت امدادی فنڈ میں دے دیں۔ (۳) جو لوگ صاحب نصاب ہیں وہ ایک جانور کی جگہ دو تین جانور ذبح کرتے ہیں ان کو چاہیے کہ ایک جانور پر اکتفاء کریں اور زائد جانوروں کی قیمت امدادی فنڈ میں دے دیں (جانور قربانی کی نیت سے خریدنے سے پہلے یہ صورت اختیار کی جاسکتی ہے) (۴) قربانی کے کھالوں کو یا ان کو فروخت کرکے قیمت امداد فنڈ میں دے دے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند