• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 30516

    عنوان: میرا سوال ہے کی ہمارے یہاں بچچے کے حکیکے پر ایک رسم چل پڑی ہے وو یہ کی جب بچچے کا حکیکا کرتے ہیں تو کافی سارے رشتےداروں کو دعوت دیتے ہیں جسمے خاص طور سے بچچے کے ننیھال والوں کو بلایا جاتا ہے اور ان سے زیادہ سے زیادہ جتنے وؤ دے سکیں روپے لئے جاتے ہیں جسکو بچچے کے ددیھال والے بھات کے نام سے لیتے ہیں ، میرا سوال ہے کی کیا یہ روپے لینا یا دینا یا ایسی داوتوں مے جانا جایز ہے ؟

    سوال: میرا سوال ہے کی ہمارے یہاں بچچے کے حکیکے پر ایک رسم چل پڑی ہے وو یہ کی جب بچچے کا حکیکا کرتے ہیں تو کافی سارے رشتےداروں کو دعوت دیتے ہیں جسمے خاص طور سے بچچے کے ننیھال والوں کو بلایا جاتا ہے اور ان سے زیادہ سے زیادہ جتنے وؤ دے سکیں روپے لئے جاتے ہیں جسکو بچچے کے ددیھال والے بھات کے نام سے لیتے ہیں ، میرا سوال ہے کی کیا یہ روپے لینا یا دینا یا ایسی داوتوں مے جانا جایز ہے ؟

    جواب نمبر: 30516

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):273=253-3/1432

    عقیقہ میں جو کچھ بھات کے نام سے لین دین ہوتا ہے یہ کوئی اسلامی طریقہ اور شرعی چیز نہیں ہے، یہ محض ایک رسم ہے، جہاں تک ممکن ہو ان رسوم سے بچنا چاہیے، عقیقہ تو یہ ہے کہ آپ جانور کو ذبح کرکے اس کا گوشت رشتہ داروں میں۔ کچھ غریبوں کو تقسیم کردیں اور کچھ اپنے گھر والوں کے لیے رکھ لیں، یا جی چاہے تو غریبوں اور رشتہ داروں کی دعوت بھی کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند