• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 27955

    عنوان: ایک گاؤں میں لوگ جمعہ و عیدین کی نماز ادا کرتے ہیں، حالانکہ اس گاؤں میں شرائط صحت جمعہ مفقود ہے، وہاں نماز عید سے قبل اگر کسی نے قربانی ذبح کردی تو قربانی ہو جائے گی؟ نیز اس کے بر عکس صورت: ایک بڑا قریہ ہے وہاں صحت جمعہ و عیدین کی ساری شرائط پائی جاتی ہیں لیکن وہاں مسلمانوں کی آبادی قلیل ہے وہاں مسجد بھی نہیں ہے عبادت خانہ ہے جہاں پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی ہے ،لیکن صلوة جمعہ و عیدین کے لیے وہ دوسری بستی میں جاتے ہیں۔ وہاں قربانی کا وقت کیا ہے؟ جلدی جواب عنایت فرماکر ہمارے اختلاف کو دور فرمائیں۔ 

    سوال: ایک گاؤں میں لوگ جمعہ و عیدین کی نماز ادا کرتے ہیں، حالانکہ اس گاؤں میں شرائط صحت جمعہ مفقود ہے، وہاں نماز عید سے قبل اگر کسی نے قربانی ذبح کردی تو قربانی ہو جائے گی؟ نیز اس کے بر عکس صورت: ایک بڑا قریہ ہے وہاں صحت جمعہ و عیدین کی ساری شرائط پائی جاتی ہیں لیکن وہاں مسلمانوں کی آبادی قلیل ہے وہاں مسجد بھی نہیں ہے عبادت خانہ ہے جہاں پانچ وقت کی نماز ادا کی جاتی ہے ،لیکن صلوة جمعہ و عیدین کے لیے وہ دوسری بستی میں جاتے ہیں۔ وہاں قربانی کا وقت کیا ہے؟ جلدی جواب عنایت فرماکر ہمارے اختلاف کو دور فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 27955

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1961=1469-1/1432

    جب جمعہ وعیدین کے شرائط مفقود ہیں تو ایسی جگہ صبح صادق کے بعد قربانی کرنا جائز ہے۔
    (۲) جب اس بستی کے لوگوں پر نماز عید اور قربانی دونوں واجب ہے تو ارشاد بنوی أول نسکنا في ہذا الیوم الصلاة ثم الأضحیة کے مطابق ان لوگوں کو قربانی عید کی نماز کے بعد کرنی ہے خواہ عید کی نماز کے لیے دوسری بستی میں جانا پڑے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند