• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 19791

    عنوان:

    عید الاضحی کے روز ہم کسی جانور کو خریدکر حلال کرتے ہیں اگر ہم ایسا کرنے کے بجائے جتنے روپیہ کا جانور لیتے ہیں اتنے روپئے غریبوں میں تقسیم کردیں یا کسی ایسے تعلیمی ادارے میں دے دیں جہاں پر ضرورت ہے تو کیا یہ صحیح ہے یا قربانی کا مطلب کسی جانور کو خریدکر حلال کرنا ہی ہے؟

    سوال:

    عید الاضحی کے روز ہم کسی جانور کو خریدکر حلال کرتے ہیں اگر ہم ایسا کرنے کے بجائے جتنے روپیہ کا جانور لیتے ہیں اتنے روپئے غریبوں میں تقسیم کردیں یا کسی ایسے تعلیمی ادارے میں دے دیں جہاں پر ضرورت ہے تو کیا یہ صحیح ہے یا قربانی کا مطلب کسی جانور کو خریدکر حلال کرنا ہی ہے؟

    جواب نمبر: 19791

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 262=221-2/1431

     

    قربانی کا مطلب کسی جانور کو اللہ کے نام پر عیدالاضحی کے دنوں میں اس کی خوشنودی کے لیے ذبح کرنا۔ یہ ایک عبادت ہے جو اللہ کی طرف سے مقرر کی گئی، اسے اسی طور پر ادا کرنا ضروری ہے، غیریبوں کی مدد کرنا واجب قربانی کا بدل نہیں ہوسکتا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند