• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 18832

    عنوان:

    تکبیر تشریق تین بار پڑھنا چاہیے یا ایک بار؟

    سوال:

    میرا سوال یہ ہے کہ نو ذوالحجہ سے تیرہ ذوالحجہ کو فرض نماز کے بعد تکبیر پڑھی جاتی ہے۔ سوال یہ ہے کہ کیا صرف ایک ہی بار پڑھنا ہے یا اگر تین بار پڑھنے سے کیا یہ گناہ ہے؟ کچھ مسجد میں ایک بار اور کچھ مسجد میں تین بار پڑھتے ہیں۔ ایک بار واجب ہے، کیا تین بار پڑھنا بدعت ہے؟ مہربانی کرکے خلاصہ کیجئے کیوں کہ ایک عام نمازی کو بڑی مشکل ہوتی ہے کہ وہ کس کو صحیح سمجھے۔

    جواب نمبر: 18832

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م): 86=86-1/1431

     

    تکبیر تشریق نویں ذی الحجہ کی فجر سے تیرہویں ذی الحجہ کی عصر تک ہرفرض نماز کے بعد ایک مرتبہ پڑھنا واجب ہے، تین بار کا قول بھی ہے، لیکن وہ ضعیف ہے، مشہور قول ایک بار ہی کا ہے: [ویجب تکبیرُ التشریق في الأصح للأمر بہ مرةً وإن زاد علیھا یکن فضلاً، وفي رد المحتار: أفاد أن قولہ : [مرةً] بیان للواجب، لکن ذکر أبو السعود أن الحموي نقل عن القراحصاري أن الإتیان بہ مرتین خلاف السنة إھ قلت: وفي الأحکام عن البرجندي ثم المشہور من قول علمائنا أنہ یکبر مرة، وقیل ثلاث مرات] (شامي: زکریا:۳/۶۱)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند