عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 173410
جواب نمبر: 17341001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 74-61/M=01/1441
اگر بکرے کی عمر ایک سال مکمل ہے اور چارہ وغیرہ بآسانی کھا لیتا ہے اور جواز سے مانع کوئی عیب نہیں ہے تو اس کی قربانی درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
کیا قربانی کے جانور میں عقیقہ کا حصہ بھی
شامل کیا جاسکتاہے؟ مثلاً ایک جانور میں سات حصے ہوتے ہیں تو اگر لڑکے کے عقیقہ کے
دو حصے اس میں شامل کر سکتے ہیں،باقی پانچ حصے قربانی میں شامل ہو جائیں گے، کیا
ایسا ممکن ہے ؟ قرآن او رحدیث کی روشنی میں جواب دینے کی زحمت کریں آپ کی بہت
مہربانی ہوگی۔
اگر
بچہ کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ نہیں کیا جاسکا تو کیا قربانی کے وقت عقیقہ کیا
جاسکتا ہے؟ یا کیا عیدالاضحی کی قربانی (سات شریک) میں عقیقہ کا حصہ لیا جاسکتا
ہے، کچھ حصے قربانی کے اور کچھ حصے عقیقہ کے ہوں؟ کیا یہ ممکن ہے؟ برائے کرم جواب
عنایت فرماویں۔
بریلویوں کے ساتھ قربانی میں شریک ہونا کیسا ہے ؟
54 مناظرمیرے
اوپر قرضہ ہے جو ہر مہینے اتارنا پڑتا ہے اور ایک پلاٹ بھی ملکیت میں ہے، جس کی
قسط جارہی ہے، کیا میرے ذمہ قربانی کرنا واجب ہے۔