عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 173227
جواب نمبر: 173227
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 49-29/H=01/1441
یہ اور اس جیسے احتمالات تو ہر دعوت میں ہوتے ہیں کسی نے ایک ہفتہ پہلے ولیمہ کی دعوت کی تو وہ بھی گناہ ہو جائے گا ممکن ہے کہ ولیمہ ہونے سے قبل سارا سامانِ دعوت چوری ہو جائے کسی نے نکاح میں شرکت کی دعوت دی تو وہ بھی گناہ ہونا چاہئے ممکن ہے دولہا یا دولہن کا انتقال نکاح سے پہلے ہو جائے الغرض آپ کے ساتھی کی بات ناواقفیت پر مبنی ہے اصل یہ ہے کہ دعوت کرتے وقت دعوت کرنے والے کے ذہن میں خلاف وعدہ کرنے کا خیال نہ ہو بس اتنا کافی ہے پھر وقت پر اگر کوئی عذر پیش آگیا تو کچھ گناہ نہ ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند