عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 171873
جواب نمبر: 17187301-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1045-930/M=11/1440
عقیقہ فرض یا واجب نہیں، مسنون یا مستحب ہے لہٰذا عقیقہ کی نیت سے جو جانور خریدا گیا وہ لازم و متعین نہیں ہوا، اس کو فروخت کیا جاسکتا ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
أريد من سيادتكم معرفة الآتى ما هو الحكم الشرعى فيما إذا قام إنسان (رجلاً أو امرأة) بالعزم على القيام بعمل سنة الأضحية وهو أو هى لذلك تقوم بالإتيان ( فى بلده ) بالتشبه بكافة أعمال الإحرام من عدم مس الطيب أو التقصير أو الحلق أو تقليم الأظافر إلى غير ذلك من أعمال الإحرام وفى حالة سقوط الشعر عند تصفيفه سواء للرجل أو المرأة أثناء القيام بالتشبه بأعمال الإحرام أرجو من سيادتكم سرعة الإفادة عن ذلك كلما أمكن ذلك۔
1504 مناظرمیں
نے ابھی دو ہفتہ پہلے ایک بکرا خریدا۔ خریدنے کے چار روز کے بعد وہ مرگیا۔ میں یہ
جاننا چاہتاہوں کہ آیا میری قربانی ہوچکی ہے یا باقی ہے؟ کیا مجھ کو اس کے لیے
دوسرا جانور خریدنا ہوگا؟
جانور ذبح كرنے كے بعد ٹھنڈا ہونے سےپہلے حوض وغیرہ میں گرجائے تو اس كے گوشت كا كیا حكم ہے؟
3811 مناظر