• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 161389

    عنوان: کیا مشینی ذبیحہ حلال ہے؟

    سوال: کیا مشینی ذبیحہ جائز ہے اس حالت میں کے بٹن دبانا قبضہ قدرت میں ہو اور ہر جانور پر فردا فردا بسم اللہ اللہ اکبر پڑھا جائے حلال ہے یا نہیں؟ اور اگر حرام والے حصے میں مرغی لٹکانا زمین پر خون صفا کرنا اور ذبیحہ کے علاوہ باقی کا کرنا کیسا ہے ؟

    جواب نمبر: 161389

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:1139-1207/L=11/1439

    مشینی ذبیحہ ذبح اختیاری میں داخل ہے اور ذبح اختیاری میں شرعاً ضروری ہے کہ ذابح ذبح کرتے وقت (چھری چلاتے وقت) بسم اللہ خود جانور پر پڑھے اور صورتِ مسئولہ میں یہ بات مفقود ہے اس لیے مشینی ذبیحہ کی یہ صورت شرعاً جائز نہیں۔

    (۲) حرام والے حصے سے کیا مراد ہے اس طریقے سے ذبیحہ کے علاوہ باقی کا کرنا کیسا ہے ان اجزاء سے آپ کی مراد کیا ہے جب تک واضح نہ ہو کچھ لکھنا مشکل ہے وأما الشرط الذی یرجع إلی محل الذکاة: (فمنہا) تعیین المحل بالتسمیة فی الذکاة الاختیاریة، وعلی ہذا یخرج ما إذا ذبح وسمی، ثم ذبح أخری یظن أن التسمیة الأولی تجزء عنہما لم تؤکل فلا بد أن یجدد لکل ذبیحة تسمیة علی حدة․ (فتاوی ہندیة: ۵/۲۸۸، ط: زکریا دیوبند)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند