عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 158498
جواب نمبر: 158498
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:498-162T/N=1/1440
(۱): اجتماعی قربانی میں جب تک جانور متعینہ حصہ داروں کے نام نہ خریدا جائے یا خریدتے ہی جانور پر متعینہ حصہ داروں کا نمبر نہ لگایا جائے، جانور متعینہ حصہ داروں کا نہیں ہوتا؛ اس لیے صورت مسئولہ میں جب جانور متعینہ حصہ داروں کے نام سے نہیں خریدا گیا اور نہ ہی خریدنے کے بعد جانور پر متعینہ حصہ داروں کا نمبر لگایا گیا تو وہ جانور کسی بھی خریدار نہیں ہوا؛ اس لیے اس صورت میں جب جانور مرگیا تو یہ کسی حصہ دار کا نقصان شمار نہ ہوگا، یہ نقصان ذمہ داران جامعہ کے سرہوگا۔
(۲): قربانی میں کوئی بڑا جانور سات سے زیادہ حصہ داروں کی طرف سے نہیں ہوسکتا اور وکیل سات موٴکلین کی نیت سے یا ان کے متعینہ پیسوں سے جانور خریدے تو وہ ان سات موٴکلین کا ہوتا ہے، بغیر نیت کے یوں ہی خریدنے سے یا سات سے زیادہ موٴکلین کے مشترکہ پیسوں سے خریدنے سے جانور موٴکلین کا نہیں ہوتا؛ کیوں کہ پہلی صورت میں موٴکلین کی نیت سے خریدا ہی نہیں گیا اور دوسری صورت میں موٴکلین کی وکالت کے خلاف تصرف کیا گیا؛ کیوں کہ ہر موٴکل بڑے جانور میں ساتویں حصہ خریدنے کا وکیل بنایا ہے، آٹھواں یا نواں حصہ نہیں؛ اس لیے صورت مسئولہ میں ضمان صرف ذمہ داران جامعہ کے سر ہوگا۔
یجب أن یعلم أن الشاة لا تجزیٴ إلا عن واحد وإن کانت عظیمة والبقر والبعیر یجزیٴ عن سبعة إذا کانوا یریدون بہ وجہ اللہ تعالی والتقدیر بالسبع یمنع الزیادة ولا یمنع النقصان کذا في الخلاصة (الفتاوی الھندیة، کتاب الأضحیة، الباب الثامن فیما یتعلق بالشرکة فی الضحایا، ۵: ۳۰۴، ط: المطبعة الکبری الأمیریة، بولاق، مصر)، وإن -وکلہ- بشراء شیٴ بغیر عینہ فالشراء للوکیل إلا إذا نواہ للموٴکل وقت الشراء أو شراہ بمالہ أي: بمال الموٴکل (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الوکالة، باب الوکالة بالبیع والشراء، ۸: ۲۵۲، ط: مکتبة زکریا دیوبند)، إن أضاف العقد إلی مال أحدھما کان المشتري لہ وإن أضافہ إلی مال مطلق فإن نواہ للآمر فھو لہ وإن نواہ لنفسہ فھو لہ الخ وبہ علم أن محل النیة للموٴکل فیما إذا أضافہ إلی مال مطلق سواء نقدہ من مالہ أو من مال الموٴکل (رد المحتار، ۸: ۲۵۲)۔
(۳): اگر کسی جانور پر سات حصہ داروں کا نمبر لگانے کے بعد وہ جانور مرگیا تو اس صورت میں صرف ان سات متعینہ حصہ داروں کا نقصان ہوگا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند