عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 154012
جواب نمبر: 154012
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 1232-1020/D=1/1439
کسی شریک کی رقم بھینس کی مجموعی قیمت اور چارہ بنوائی وغیرہ کے اخراجات کے ساتویں حصہ سے کم نہیں ہونا چاہیے ورنہ اس کی قربانی جائز نہ ہوگی مثلاً سوال مذکور میں پینسٹھ ہزار (65000/-) کی بھینس ہے پانچ ہزار بقیہ دنوں کے چارہ پانی اور جانور کی کٹائی وغیرہ کا خرچ مان لیا جائے تو ستر ہزار ہوگئے اب کسی حصہ دار کی رقم دس ہزار سے کم نہیں ہونی چاہیے ورنہ اس کی قربانی درست نہ ہوگی۔
نوٹ: ہاں اگر آپ اور والد اپنی رقم میں سے اتنی رقم کا بھائی کو مالک بنادیں جس سے وہ 1/7 (ساتویں حصہ) کا مالک ہوجائے تو اس کی قربانی بھی درست ہوجائے گی۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند